Sohni Digest

Romantic Urdu Novels Collection, Urdu Stories, Online Reading Urdu Novels PDF download

66 Comments

Add a Comment
  1. Wow .. I loved the end
    Gul Arbab you have the potential to be a great writer

  2. گل جی آپ کے ناول عشق عورت اور عنکبوت کے سحر نے مجھے پوری طرح سے جکڑ لیا ہے اس ناول کی خاص بات بلکہ آپ کی ہر تحریر کی خاص بات اس کے کردار مثبت ہوتے ہیں
    اس ناول کے مضبوط ترین کرداروں میں سے میں سب سے خاص کردار منتحب نہیں کر پا رہی ۔۔
    ڈاکٹر ابراہیم جس نے اپنی زندگی دکھی انسانیت کے لیے وقف کی ہوئی ہے اور محبت میں جدائی کے درد کو اپنی کمزوری نہیں بنایا بلکہ اسے اپنی طاقت بنا کر نیک مقاصد کے لیے کام کیا مرد کی محبت مرد کی وفا کا ایک حسین پیکر ایک یاد رہ جانے والا کردار مجھے ہمیشہ یاد رہے گا
    پھر آتے ہیں شگفتہ کے کردار کی طرف وہ بھی ایک ایسی ہی عورت ہے جس نے تمام عمر دوسروں کی فکر کی اور ایک دن کی بچی کے لیے آپنی ساری عمر اس داؤ پر لگادی جس میں اس کی ہار یقینی تھی لیکن نیک نیت لوگوں کو اللہ بہت اجر دیتا ہے اس کا ثبوت بھی ناول میں ملتا ہے
    بہت سی جگہیں ایسی تھیں ناول میں کہ میں بے اختیار رو پڑی ۔۔۔انکھیں پونچھ پونچھ کر احتتام کی طرف آئی
    پھر ایک اور مثبت کردار ہے ڈاکٹر ولیدحسن کا جس نے دل جیت لیے پڑھنے والوں کے
    ایک موت کے دھلیز پر کھڑی ماں کی خاطر ڈاکٹر ولید حسن نے اپنے آئیڈیل کے بالکل الٹ لڑکی کو اپنا لیا اور وہ موت کی دھلیز پر کھڑی عورت اس کی ماں بھی نہیں تھی
    پھر آتی ہوں سارا کے کردار کی طرف جو ایک مثبت سوچ اور ماں کی اچھی تربیت کا ملا جلا شاہکار تھی
    ایسے لوگ یوں تو نایاب ہوتے ہیں لیکن گل ارباب کے ناولز میں وافر مقدار میں دستیاب ہوتے ہیں ??
    لیکن کہانی چلانے کے لیے اتنے بہت سے لوگوں کے ساتھ کوئی ایک منفی کردار بھی ضروری تھا اسی لیے پہلے مومل اور ولید کی ماں کے اور پھر مومل کے کردار نے کہانی کو بہت سارے غیر متوقع موڑ دیئے ہیں
    کہیں محبت کی دھیمی آنچ کی تپش تھی تو کہیں نفرت کی پگھلتی برف
    لیکن میں ناول کے کرداروں کے ساتھ ساتھ چلتی رہی
    میسج یہ کہ پرورش بہت معنی رکھتی ہے
    اور یہ بھی کہ ضروری نہیں کہ اچھوں کے گھر اچھے ہی پیدا ہوں اور نہ ہی یہ کہ بروں کے گھر برے ہی پیدا ہوں
    بہت سی داد میری بہن کے لیے ?

  3. اسلام علیکم
    سب سے پہلے پیاری گل ارباب سے بہت معذرت کہ اِس خوبصورت کہانی کو پڑھنے میں میں نے اتنا وقت لگا دیا۔کچھ دن پہلے یہ ناول مکمل کیا اور ایک مسرت کن سا احساس ہے ایسا احساس جو کسی کامیابی پر ہوتا ہے ۔میرے نزدیک جب آپ کوئی بہترین چیز پڑھ لیں اور اُس سے کچھ حاصل بھی کرلیں تو آپ کے ذوق اور شوق
    ?کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے

  4. Behtreen novel tha …maza a gaya parh k

  5. السلام علیکم
    مجھے بتصرہ نگاری بالکل بھی نہیں آتی ۔مگر گل ارباب کا لکھا ہوا ناول ۔عشق عورت اور عنکبوت وہ ناول ہے کہ جس نے میرے احساس کے پردے پر دستک دی اور اس قدر زور سے دی کہ میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر عسق اور عورت کی کہا نی جاننے کے لیے اس عنکبوت کے اندر تک چلی آٸ ۔چند پیج پڑھنے کے بعد ہی مجھے پتہ چل گیا تھا کہ اب اس عورت اور عشق کے کھیل کو دیکھے بغیر اس عنکبوت سے رہاٸ ممکن نہیں۔۔۔تین دن تک میں نے وہاں قیام کیا۔۔۔۔آنکھوں نے بارہا مجھ سے کہا ہم پر رحم کرو۔۔۔مگر شگفتہ اور ڈاکٹر ابراہیم کی پاکیزہ محبت سے دامن چھڑوانا شاید اب میرے لیے ممکن نا تھا۔۔۔میں نے ان کے آنسوں کو خود سے بہت قریب ترین محسوس کیا تھا۔۔۔اب یہ کیسے ممکن تھا کہ دونوں کی ہنسی اور ملن کی کہانی جانے بغیر واپس چلی آتی۔
    چلبلی سی سارہ اور اسمارٹ سے ولید کے ساتھ بہت سا سفر کیا۔۔۔۔۔بلکہ میں تو شاید ان دونوں کے پیچ میں ہی رہی ۔کی دفعہ تو دل چاہا کہ سارہ کی اس سخاوت پر اسے ایک تھپڑ ہی لگا دوں ۔۔۔جو کہ نادانی میں شوہر ہی کو دان کرنے چلی تھی۔اس ناول میں۔۔میں نے مصوم محبت اور شازشی زمانے کے عجب سے رنگ دیکھے۔۔شگفتہ جیسا محبتوں سے گندھا ہوا کردار ۔۔شاید میں کبھی نا بھول پاٶں ۔۔محبت نفرت ۔انا۔جنگ ۔بدلہ کیا تھا جو اس ناول میں نا تھا۔۔مگر راہیٹر نے ہر کردار کے ساتھ مکمل انصاف کرتے ہوۓ اسے آپنے انجام تک پہنچا یا۔اتنا اچھا ناول لکھنے پر گل ارباب کو میری طرف سے ڈھیروں مبارک باد

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *