Sohni Digest

Romantic Urdu Novels Collection, Urdu Stories, Online Reading Urdu Novels PDF download

46 Comments

Add a Comment
  1. Allah apko sehat dy Ameen

  2. کسی بھی تحریر کو چند چیزیں خوب صورت بناتی ہیں۔ اس میں موجود کردار، کہانی اور انداز۔
    مذکورہ ناول میں اگر کردار سازی کی بات کی جائے تو یہ اس ناول کا سب سے مضبوط ترین پہلو کہلایا جاسکے گا۔
    میں اس ناول کو کئی حوالوں سے منفرد سمجھتی ہوں۔ ایک اس کا موضوع جو فرقہ واریت پر مبنی ہے۔ اس کے علاوہ بھی اس میں کئی چھوٹے موضوعات ہیں۔ جس میں سب سے اہم نفسیاتی عوامل ہیں۔
    بھلے وہ نیہا کی صورت میں ہو، سحرش ہو یا کوئی دوسرا کردار ۔۔۔کردار کی ایک مکمل نفسیات دیکھنے میں ملے گی۔
    تیسرا اس ناول کی خوبی اس کا انداز ہے۔ روایتی انداز اور طریقے سے ہٹ کر اس میں ایک مخصوص انداز اپنا گیا ہے۔ میں اس انداز کا نام تو نہیں جانتی مگر مجھے یہ اچھا لگا ہے۔ ایک نیا تجربہ لگا ہے۔
    سب سے پہلے ناول کے کردار پر بات کروں گی۔ اس ناول میں اہم چند کردار ہیں۔ نیہا، افتخار، ارسلان، زرمینہ،سحرش اور آخر میں رانی، یہ اس ناول کے سب سے مضبوط کردار ہیں۔ اکثر ناولوں میں دیکھنے میں آیا ہے کہ کردار کی بھرمار کردی جاتی ہے۔ جس میں نہ تو ناول نگار کسی کردار کو جانتا ہے نہ اس کردار کے بارے کوئی معلومات فراہم کرپاتا ہے۔ جب کہ اس ناول میں کوئی بھی کردار ہو اگر اس پر بات کی جائے تواس کی پسند ناپسند، اس کی نفسیات ، سمیت ہر چیز سمجھنےمیں مدد ملتی ہے۔ مختصر کردار کے ساتھ کوئی ناول لکھنا آسان کام نہیں ۔ یہ ہمارے کلاسیک ناولز میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ جہاں کردار سازی پر بہت زیادہ کام کیا جاتا تھا۔ اس ناول میں بھی یہی چیز دیکھنے کو مل رہی ہے۔ نیہا ایک نفسیاتی کردار ہے۔ اسی کے ساتھ سحرش کی نفسیات بالکل الگ ہے۔ افتخار اورارسلان ایک سو اسی کے زاوئے سے ایک دوسرے سے الگ ہیں۔ جب کہ زرمینہ کا کردار بھی دوسروں سے بالکل مختلف ہے۔ یعنی کردار ناول کو بوجھل نہیں کرتے۔ ہر کردار کے ہونے کی ایک مضبوط وجہ ہے۔ ناول کی گیارہویں قسط میں ایک نیا کردار متعارف کروایا گیا۔ رانی۔۔۔۔میں اس کردار کو ناول کی جان کہوں گا اور اگر ناول کا نام ہی رانی ہوتا تو تب بھی یہ قابل قبول نام ہوتا۔ میں مصنف کی اس لیے بھی فین ہوچکی ہوں کہ انہوں نے ایک کردار کو صرف دو قسطوں میں شامل کیا ہے مگر اسے امر کردیا ہے۔ یعنی کوئی بھی رانی کا کردار پڑھے گا تو باقی کردار بھول جائے گا۔ ایک نٹ کھٹ سی شرارتی سی لڑکی، مگر آخر میں جان دے دیتی ہے۔
    ناول کا موضوع پامال موضوع نہیں ہے۔ یعنی اس میں انفرادیت ہے۔فرقہ پرستی ۔۔۔۔یہ ناول اس لیے بھی مجھے پسند آیا کہ یہ صرف روایتی پیار ومحبت کے علاوہ الگ موضوع پر بیس کرتا ہے۔ موجودہ دور کا سب سے بڑا مسئلہ فرقہ پرستی ہے۔ اس کا تھیم ہی یہی ہے کہ افتخار ایک دوسرے فرقے کا ہے اور زرمینہ الگ فرقے کی خاتون ہے۔اسی کو بنیاد بنا کر دونوں کو ملنے نہیں دیا جاتا۔
    بہرہال میں مصنف کو ایک کامیاب ناول لکھنے پر بے حد مبارک باد پیش کرتی ہوں اور اس لیے بھی وہ مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ہم جیسے لوگوں کو ایک عمدہ ناول پڑھنے کو دیا۔ مجھے بہت کم ناول پسند آتے ہیں ۔ اس ناول کو بھی میں دس میں سے آٹھ نمبر دوں گی۔

  3. really awesome. sakhawat hussain sir aap nay waqai ek bohot umda novel likha hay. main nay bohot kam novel daikhay hain jahan kardar par itni mehnat ki jati ho. ye ek complete novel hay, strong character, strong story line, or jumlay kia hi khooob hain. waqai esay laga jesay arsay baad koi mukummal package mila ho. main zaroor chahun gi kay ye novel book shape main aaye. is novel ko har surat book main aana chahiye. main sakhawat sir say request karun gi aap is ki lazmi hard copy bnwayiye ga. akhri qist bohot hi umda thi. main nay bohot kam novels main fantacy, story line ek sath dekhi hay. mujhay afsoos hay kay ye novel itni jaldi q khatam huwa. isay abhi mazeed jari rehna chahiye. bohot shukria hamain ek khobsorat novel say introduce karwanay ka.

  4. سچ کہوں تو اس ناول کی تعریف کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ بہت عرصے برد ایسا ناول پڑھا جس نے اردو ادب سے محبت پیدا کردی۔ آخری قسط کیا کمال کی تھی۔ رانی کا کردار کبھی نہیں بھلایا جاسکے گا۔ لیکن ناول کے ختم ہونے پر میں شدید اداس ہوں۔

  5. Sir app plzz bata de ke app next episode de ge

    1. Sir app ne bohot disappointe kiya hai me ne pebhle bar app ka novel parha tha bohot ausome hai lekin app ne bohot udaas kiya hai mujhe afsoos ho raha hai app ka novel start kar ke kunkay ap aage ki qiste nahi de rahe hai

      1. آپ نے ناول کو پنسد کیا اس کے لیے بہت شکریہ۔۔۔معذرت خٰواہ ہوں کہ کچھ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے ناول کی آخری قسط میں آپ کو کافی انتظار کرنا پڑا مگر امید ہے اس مہینے کی پندرہ کو
        آپ اس کی آخری قسط پڑھ پائیں گی۔ آپ کی پسندیدگی کے لیے ایک دفعہ بہت بہت شکریہہ۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *